Chashm e Saqi Ne Ye Kya
کوئی زاہد تو کوئی میے خوار بنا رکھا ھے
جو پھنسا پھر نہ کبھی اس نے رہائی مانگی
تیری زُلفوں نے عجب جال بچھا رکھا ھے
چیز ھے. ایک مگر نام جُدا رکھا ھے
رُخ پہ لہراتی ہیں کبھی شانوں سے اُلجھ پڑتی ہیں
تو نے زلفوں کو بہت سر پہ چڑھا رکھا ھے
تیری مخمور نگاہوں سے ھے رونق ساری
ورنہ ساقی تیرے میخانے میں کیا رکھا ھے
میری نظروں میں کوئی کیسے بچے اے ساجد
نسبتِ یار نے ___ مغرور بنا رکھا ھے
______()