Chashm e Saqi Ne Ye Kya Parveen Shakir Poetry

 Chashm e Saqi Ne Ye Kya


parveen shakir


چشمِ ساقی نے یہ کیا کھیل رچا رکھا ھے
کوئی زاہد تو کوئی میے خوار بنا رکھا ھے

جو پھنسا پھر نہ کبھی اس نے رہائی مانگی
تیری زُلفوں نے عجب جال بچھا رکھا ھے

حُسن ہو یا عشق ہو دونوں کا اثر یکساں ھے
چیز ھے.  ایک   مگر نام   جُدا رکھا ھے

رُخ پہ لہراتی ہیں کبھی شانوں سے اُلجھ پڑتی ہیں
تو نے زلفوں کو بہت سر پہ چڑھا رکھا ھے

تیری مخمور نگاہوں سے ھے رونق ساری
ورنہ ساقی تیرے میخانے میں کیا رکھا ھے

میری نظروں میں کوئی کیسے بچے اے ساجد
نسبتِ یار نے   ___ مغرور بنا رکھا ھے

______()