Hijab Poetry In Urdu
Hijab poetry |
ادا آئی جفا آئی غرور آیا حجاب آیا
ہزاروں آفتیں لیکر حسینوں پر شباب آیا
حجاب اُٹھتے ہیں جس جس پر دیوانہ ہو کے رہتا ہے
مجھ پر فرض تھا چہرے کا حجاب
اے ابنِ آدم تم بھی نظریں جھکا لو
اور کیا دلکش کیا بدصورت
ہر چہرے نقاب ہے ہر شخص با حجاب ہے
لوگ صورت مرتے ہیں
میں اسکے حجاب کرنے پر مرگیا
کمال ججتا ہے یہ اُس ستمگر پر
حجاب بنایا گیا ہو جیسے اُنہی کے لیے
لب و رُخسار چھپا رکھے ہیں تونے حجاب میں
آنکھیں بتا رہی ہیں ____ تو بندی حسیں ہے
لوگ زُلفوں کے اسیر ہوتے ہیں
میں نے اسکے حجاب پر دل ہارا ہے
لوگ حُسن پے مرتے ہیں
ہمارا دل تو انکے حجاب پر آیا ہے
کھلتے ہوئے گلاب اچھے لگتے ہیں
شہزادیوں کے چہروں پر حجاب اچھے لگتے ہیں
جب تم حجاب اُوڑھ لیتی ہو تو تمہارا چہرہ ایسے لگتا ہے جیسے دنیا کے نایاب پھولوں کا گل دستہ ہو۔