> Badmashi Poetry In Urdu Sms
We write Badmashi Poetry In Urdu Sms on a daily basis
We are putting attitude poetry in urdu text this article. We welcome you to read.
You can send him badmashi poetry that has betrayed you in love. You come daily and read badmashi poetry in urdu on our web.
jahan-par teri badmashi khatm hote hay vahaan se hamaaree Nawabi shuroo hotee hai
जहाँ पर तेरी बदमाशी ख़त्म होती है वहां से हमारी नवाबी शुरू होती है
جہاں پہ تیری بدمعاشی ختم ہوتی ہے وہاں سے ہماری
نوابی شروع ہوتی ہے
gira_ly_t0_mujhe apni nazron se kitna hi jhukne pr majbor main tujhe bhe kar donga
aur ek baar badanaam kar ke to dekh mujhe mahafil mein kasam se shahar mein mashahoor main tujhe bhee kar doonga
गिरा ले तो मुझे अपनी नज़रों से कितना ही झुकने पर मजबूर मैं तुझे भी कर दूंगा
और एक बार बदनाम कर के तो देख मुझे महफ़िल में कसम से शहर में मशहूर मैं तुझे भी कर दूंगा
گِرا لے تو مُجھے اپنی نظروں سے کتنا ہی جُھکنے پر مجبور میں تجھے بھی کر دوں گا اور ایک بار بدنام کر کے تو دیکھ مجھے محفل میں قسم سے شہر میں مٰشہور میں تُجھے بھی کر دوں گا
سانول للکارن دی کوشش نہ کر
تیری بدمعاشی وی ساڈی مہربانی تے چلدی اے
ہمیں مت سکھا بدمعاشی کا قانون
اگر ہم نے شرافت چھوڑ دی
تو تم وکیل ڈھونڈتے رہ جاؤ گے
سنا ہے تم بدمعاشی کی باتیں بہت سنایا کرتے ہو
جب ہم سے ٹکراؤ گے انشاءاللہ سدھر جاؤ گے
بدمعاشی ان سے کر جو تجھ سے ڈرتے ہیں
ہمارے نام سے تو تیرے بڑے بھی ڈرتے ہیں
تیری بدمعاشی کا سورج چاہے جتنا مرضی بلندی پہ چمکے
ہماری حدود میں چمکا تو ڈُوب جائے گا
خرچے کریں تے چرچے ہوندے ویر
بدمعاشی کریں تے پرچے ہوندئے
بدماشی دی گل نہیں کرنی پترا
سانوں تیری بندوق تو ود اپنے غصے توں ڈر لگدائے
اور تم کرتے ہو باتوں سے بدمعاشی
ہماری خاموشی سے بڑا استاد کوئی نہیں
جے سکھ گئے او تھوڑی جئی بدمعاشی
تے اے نہ بھل جانا کہ تواڈا پیو کون اے
بدمعاشی تو بدمعاش کرتے ہیں صاحب
ہم تو شہزادے ہیں سب کے دلوں پہ راج کرتے ہیں
سنا ہے تم بدمعاشی کی باتیں بہت سنایا کرتے ہو
جب ہم سے ٹکراؤ گے شریکو سدھر جاؤ گے
ہمیں غرض نہیں تیری بدمعاشی سے
ہمارا نام تو تو نے سنا ہوگا
شریف تو ہم بچپن سے ہیں مگر
بدماشی کسی کے باپ کو بھی نہیں کرنے دیتے
لہریں سمندر سے اٹھتی ہیں کناروں سے نہیں
بدمعاشی ہمت سے ہوتی ہے سہاروں سے نہیں
بدمعاشی کی بات مت کرنا بیٹا
لوگ تیری بندوق سے زیادہ ہماری آنکھوں سے ڈرتے ہیں
آج کل وہ بچے بھی بدمعاشی کا اسٹیٹس ڈال رہے ہیں
جن کو ابھی حفاظتی ٹیکے بھی پورے نہیں لگے
بدمعاشی کی باتیں مت کر بیٹھا
تمہاری بندوق سے زیادہ لوگ ہمارے انداز سے ڈرتے ہیں
بدمعاشی ان سے کر جو تجھ سے ڈرتے ہیں
ہمارے نام سے تو تیرے بڑے بھی لڑتے ہیں
ہم سے تیری بدمعاشی نہیں چلے گی بیٹا
کیوں کہ ہم بدمعاشی میں تیرے باپ ہیں
اوناں کی بدمعاشی کرنی اے شریکو
جیناں دودھ ہی ڈبیاں دا پیتا ہوے
beech maidaan vo mere lashkar se bagaavat kar gaya jagajeet kar salatanat jisake naam karanee thee
बीच मैदान वो मेरे लश्कर से बगावत कर गया जगजीत कर सलतनत जिसके नाम करनी थी
بیچ میدان وہ میرے لشکر سے بغاوت کر گیا جنگ جیت کر سلطنت جس کے نام کرنی تھی
صرف تيرے سامنے ہم خود کو کمزور پاتے ہيں
ورنا جو ہمارا دل جلاتے ہيں ہم ان کا شہر جلا ديتے ہيں
apana koee kya bigadega apanee to kismat usane likhee hai jisaka koee kuchh nahin bigaad sakata
अपना कोई क्या बिगड़ेगा अपनी तो किस्मत उसने लिखी है जिसका कोई कुछ नहीं बिगाड़ सकता
اپنا کوئی کیا بگاڑے گا اپنی تو قسمت اس نے لکھی ہے جس کا کو-ئی- کچھ- نہیں- بگا---ڑ -سکتا
ishq bhee koee karane kee cheej hai himmat keejiye badamaashee keejiye aur shaadee keejiye
इश्क़ भी कोई करने की चीज है हिम्मत कीजिये बदमाशी कीजिये और शादी कीजिये
عشق بھی کوئی کرنے کی چیز ہے ہمت کیجئے بدمعاشی کیجئے اور شادی کیجئے
adaalat ishq kee hogee mukadama mohabbat ka hoga gaavahi mera dil dega mujarim tera pyaar hoga
अदालत ईश्क की होगी मुकदमा मोहब्बत का होगा गावहि मेरा दिल डेगा मुजरिम तेरा प्यार होगा
عدالت عشق کی ہوگی مقدمہ محبت کا ہوگا
گواہی میرا دل دے گا مجرم تیرا پیار ہوگا
Meri dosti ka faida utha lena kyun k meri dushmani ka nuqasan tum sah nahin paoge
मेरी दोस्ती का फायदा उठा लेना क्यूंकि मेरी दुश्मनी का नुक़सान तुम सह नहीं पाओगे
میری دوستی کا فائدہ اٹھا لینا کیوں کے
میری دشمنی کا نقصان تم سہ نہیں پاؤ گے
Poetry badmashi
zara sa vaqat kya badla nazar milaane lage jin kee aukaat nahin thee vo bhee sar uthaane lage
ज़रा सा वक़त क्या बदला नज़र मिलाने लगे
जिनकी औकात नहीं थी वो भी सर उठाने लगे
ذرا سا وقت کیا بدلہ نظر ملانے لگے جن کی اوقات نہیں تھی وہ بھی سر اُٹھانے لگے
ham_waqt k sath shauk badalate hain doooost nahin
हम वक़्त के साथ शौक बदलते हैं दोस्त नहीं
وقت کے ساتھ شوق بدلتے ہیں دوست نہیں
dekh ke dushmanon ko ham muskura dete hain yakeen karo phir vo pooree raat sote nahin
देख के दुश्मनों को हम मुस्कुरा देते हैं
यकीन करो फिर वो पूरी रात सोते नहीं
دیکھ کے دشمنوں کو ہم مسکرا دیتے ہیں
یقین کرو پھر وہ پوری رات سوتے نہیں
Jatt badmashi poetry in urdu
تو بٹن کھول کے ٹریا کر
اے شہر کسی دے پیو دا نہیں
خُود اپنے ہی دم پرجینے-کی- عا-د-ت- ہے- مجھے
ھم نے سیکھا ہی نہیں سہا-ر-ا لینا کسی کا
نگاہ اپنی ⌚ گھڑی تے رکھ کاکا اللہ دے کرم نال
ٹائم تیرے ویر دا اُون والا اے
اس نے بڑے غرور سے بولا تم جیسے بہت ملیں گے
ہم نے مسکرا کر کہا ہم جیسے کی ہی تلاش کیوں
خاموش مزاجی تمہیں جینے نہیں دے گی
اس دور میں اگر جینا ہے تو کُہرام مچا دو
یوں شب و روز اذیت تو نہیں دے مجھ کو
جس نے جانا ہے میرے دل سے "خدارا" جاۓ
مجھے پتا ہے میری خودداریاں تجھے کھو دیں گی
لیکن میں کیا کروں مجھے مانگنے سے نفرت ہے
میرے لفظوں کے تیروں نے اسے مار ہی ڈالا
جسے بڑا مان تھا سنگدلی پہ اپنی
میری نظر میں تجھ جیسا شخص انسان بھی نہیں جسے دنیا لگی ہے ______ خدا بنانے میں
زندگی سے بڑھ کر اپنے اصول عزیز رکھتا ہوں
میری تربیت میں نہیں شامل کسی منافق کا احترام
مجھ کو کسی سے کوئی شکایت نہیں رہی
دنیا کو گلا ہے تو رہے میری بلا سے
جو نظر سے گر گیا وہ میرے لیے مر گیا
اب میری جان روٹھنے منانے والے زمانے گئے
میری شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں
میرا خلوص ہی کافی ہے میری پہچان کے لئے
جب دل فقیری پہ اتر آئے "جناب"
تو الجھ پڑتے ہیں بادشاہوں سے بھی ہم
تمنا سربلندی کی مجھے بھی تنگ کرتی ہے
مگر میں دوسروں کو روند کر اونچا نہیں اُڑتا
میری محبت میں اور تیری فطرت میں فرق صرف اتنا ہے ،، تیرا غرور نہیں جاتا ، اور مجھے جھکنا نہیں آتا،،
حقیقتوں سے سب کی واقف ہوں میں
بس جھوٹ سننے کے لیے خاموش رہتا ہوں
بہت ہی منفرد ہے یہ محبت سارے کھیلوں میں
جو ہارا پھر نہیں کھیلا جو جیتا اس نے توبہ کی
دل کہتا ہے، بے وفا ہی تو تھا، معاف کر دو
دماغ کہتا ہے، تیری بربادی کا تماشا چاہیے
اتنا حیران نہ ہو میری انا پر پیارے
عشق میں بھی کئی خوددار نکل آتے ہیں
سنو میری بدتمیزیاں تو جگ ظاہر ہیں
پھر شرافت کے نشاں آپ کے کیوں نہیں ملتے
عزت پہ جہاں آنچ آئے وہاں ٹکرانا ضروری ہے
ہو اگر زندہ تو پھر ، زندہ نظر آنا ضروری ہے
Badmashi poetry in urdu writing
لوکاں دی بدمعاشی جوتی تھلے
سانو اپنی شرافت تے مان اے
مجھے دشمن سے بھی خودداری کی امید رہتی ہے کسی کا بھی ہو قدموں میں سر اچھا نہیں لگتا
جھوٹی شان کے پرندے ہی زیادہ پھڑپھڑاتے ہیں خاندانی بازوں کی اُڑان میں کبھی آواز نہیں ہوتی
دوستی نے بغاوت کی اجازت ہی نہیں دی ورنہ تم کو ہم ضبط سے لیکر مکافاتِ عمل تک کے معنی سمجھاتے
ازل سے بس گئی سربلندی اپنی فطرت میں
ڈوبنا تو آتا ہے _______ مگر جھکنا نہیں آتا
نہیں ہیں قائل کسی ___________ کی بھی بات کی
ہمارے اپنے اصول، اپنی سرکار، اپنے مزاج، اپنے انداز
میں نے تجھے معاف کیا جا کہیں بھی جا
میں بُزدلوں پہ اپنی کمان تانتا نہیں
ہماری پہچان ہمارے تلخ لہجے سے ہوتی ہے
جھوٹ موٹ کی ڈرامے بازیاں ہم نہیں کرتے
منافقت کی سیاست ہم کرتے نہیں
اور مخالفت ہماری کے تم قابل نہیں
تھوڑا مختلف ہی سہی لیکن اتنا بھی پیچیدہ نہیں مزاج ہمارا
جو سمجھ گیا پُرخلوص ٹھہرے جو نہ سمجھے تو مغرور ٹھہرے
چھا جاتی ہے مسکراہٹ شریکوں کے چہروں پر بھی جب یوں ہنستے ہوئے محفل میں ہم قدم رکھتے ہیں
میرے کچھ سوال ہیں جو قیامت کے روز پوچھوں گا تم سے
اس سے پہلے تم سے بات ہو اب اس قابل رہے نہیں تم
اس نے کہا دشمنی ہم سے بہت مہنگی پڑے گی
ہم نے بھی کہہ دیا سستی تو ہم سگریٹ بھی نہیں پیتے
جتنا زوال سہنا تھا ، سہ لیا ،
اب تاریخ لکھی جائے گی اپنے عُروج کی
لفظوں کی بناوٹ ہمیں نہیں آتی
ہم ان کے لیے انمول ہیں جو ہمیں سمجھتے ہیں
چُپ غلط فیصلہ کرا دے گی
بولیے ورنہ مسئلہ ہوگا
بہت خاموش لوگوں سے
بہت اُلجھا نہیں کرتے
بے خوف زندہ لہجوں میں کرتا ہوں گفتگو
خود ساختہ خُداؤں سے ڈرتا نہیں ہوں میں
عشق ایک کھیل ہے شطرنج سے ملتا جلتا
مات ہو سکتی ہے اگر ذہن میں چال آجائے
پہلے معیار تو بنا لو
پھر مقابلہ بھی کر لینا
حسن تیرا قاتل ہوگا، مگر سن، ادا ہم بھی کمال رکھتے ہیں
Badmashi poetry images
سوچ کر رکھنا ہماری سلطنت میں قدم
ہماری محبت کی قید میں ضمانت نہیں ہوتی
شوق ہے تجھے تو آزما لے ہمیں
مغرُور کا غُرور ہر بار توڑا ہے ہم نے
اکڑ توڑ دی ہمنے اُن منزلوں کی
جن کو اپنی اُونچائی پر غُرور بہت تھا
Badmashi urdu poetry
ہماری پہچان تو آگ کی طرح ہے
جہاں سے گُزرتے ہیں لوگ جل جاتے ہیں
میں اور التجائے غم آپ سے کروں
یہ بھیک اس کو دیجئے جس کا خدا نہ ہو
صبر اتنا رکھو کہ عشق بے بیہودہ نہ بنے
خدا محبوب بن جائے پر محبوب خدا نہ بنے
یہ سارے پارسا چہرے میری تسبیح کے دانے ہیں
نظر سے گرتے رہتے ہیں عبادت ہوتی رہتی ہے
گنہگار تو شاید مانگ لیں معافی
حساب پارساؤں کا مشکل ہوگا
بدمعاشی کی باتیں ہمارے سامنے نہ کرنا صاحب
جس کتاب کو تم نے پڑھا ہے وہ کتاب ہم نے ہی لکھی ہے
باپ کے سامنے عیاشی تے جٹ دے سامنے
بدمعاشی کبھی غلطی سے بھی مت کرنا
ایک ہمیں مت سکھا بدمعاشی کے قانون 🗡☠
اگر ہم نے شرافت چھوڑ دی تو تم
وکیل ڈھونڈتے رہ جاؤ گے