Raat Poetry
raat poetry |
آنکھ اٹھی محبت نے انگڑائی لیدل کا سودا ہوا چاندنی رات میں
نہ کر دل کا سودا یوں سرعام چاندنی رات میں
کہیں حُسن کو نظر نہ لگ جائے اور عشق رسوا ہو جائے
یہ ہوا یہ رات یہ چاندنی تیری اک ادا پہ نثار ہے
مجھے کیوں نہ ہو آرزو تیری جستجو میں بہار ہے
اداس رات کا منظر ایک سا ہوگا
اڑی ھے نیند مری جاگتا وہ بھی ہوگا
وہ پلاتے ہیں تو پیتا ہوں رات بھر
میں نا جانوں ثواب کیا گناہ کیا
چاندنی نیم وا دریچہِ سکوت
ہائے وہ لوگ خوبصورت لوگ
جن کی دُھن میں حیات گزری ہے
یہ آدھی رات یہ کافر اندھیرا
نہ سوتا ھوں نہ جاگا جا رہا ھے
آپ کی یاد آتی رہی رات بھر
چاندنی دل دکھاتی رہی رات بھر
گاہ جلتی ہوئی گاہ بجھتی ہوئی
شمعِ غم جھلملاتی رہی رات بھر
ایک امید سے دل بہلتا رہا
اِک تمنا ستاتی رہی رات بھر
ڈرائے گی ہمیں کیا ہجر کی اندھیری رات
کہ شمع بیٹھے ہیں پہلے ہی ہم بجھائے ہوئے
چاندنی رات کا مزاج نہ پوچھ
ہم غریبوں کے گھر روشنی نہیں آتی
نیند بھی موت بن گئی ہے ساحل
بے وفا رات بھر نہیں آتی
اندھیری رات ہے سایہ تو ہو نہیں سکتا
یہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ چلتا ہے
چاندنی رات میں چاند کے سامنے
بے نقاب ان کا آنا غضب ہوگیا
اس لئے ہم نے اپنی نظریں نیچیں کر لیں
رات آکر گزر بھی جاتی ھے اِک ہماری سحر نہیں ہوتی
تم ہم سفر ملے ہو مجھے اس حیات میں
کھلتا ہو جیسے پھول کوئی چاندنی رات میں
میرے بھی دل کا پھول کھلا دو میرے حضور
ھر ایک رات کو مہتاب دیکھنے کے لیے
میں جاگتا ھوں تیرا خواب دیکھنے کے لئے
اِک عمر کٹ گئی ھے ترے انتظار میں
ایسے بھی ھیں کہ کٹ نہ سکی جن سے اِک رات
آج پھر اس تنہا رات میں انتظار ہے اس شخص کا
جو کہا کرتا تھا تم سے بات نہ کرو تو نیند نہیں آتی
پوچھنا چاند کا پتا آذر جب اکیلے میں رات مل جائے
بہت دنوں میں محبت کو یہ ھوا معلوم
جو تیرے ہجر میں گزری وہ رات رات ہوئی
یہ سرد رات یہ آوارگی یہ نیند کا بوجھ
ھم اپنے شہر میں ہوتے تو گھر گئے ھوتے
تو ہی بتا دے کیسے کاٹوں رات اور ایسی کالی رات
رات آئی ھے بلاؤں سے رہائی دے گی
اب نہ دیوار نہ زنجیر دکھائی دے گی
رات تو وقت کی پابند ھے ڈھل جائے گی
دیکھنا یہ ھے چراغوں کا سفر کتنا ھے
وہ جو آنکھوں سے میرے دل میں اتر جائے گا
روشنی بن کے ہر اِک سمت بکھر جائے گا
دن گزرے گا بہرحال تیرے کوچے میں
رات آجائے تو دیوانہ کدھر جائے گا
موجِ دریا نے ڈبویا تھا جسے ساحل پر
کیا خبر تھی کہ وہ طوفاں سے اُبھر جائے گا
چاندنی رات میں اِک اور قیامت ہوگی
رنگ چہرے کا تیرے اور نکھر جائے گا
تجھ سے بچھڑا ھوں مگر ربط ھے اتنا کوثر
دل کا ہر زخم تیری یاد سے بھر جائے گا
چاندنی رات میں امیدوں کے دیپ جلائے تم نہیں آئے
ہچکیاں رات درد تنہائی آ بھی جاؤ تسلیاں دے دو
دن کاٹا جس طرح کاٹا لیکن رات کٹتی نظر نہیں آتی
چاندنی کی رات تھی چاند بھی تھا جوبن پر
رات بھی مہک جاتی کاش تم بھی پاس ہوتے
لوگ کہتے ھیں رات بیت چکی
مجھکو سمجھاؤ میں شرابی ھوں
یہ تنہا رات یہ گہری فضائیں
اسے ڈھونڈیں کہ اسکو بھول جائیں
یہ جدائی کے اندھیروں میں دہکتی ہوئی رات
چاندنی چھوڑے گی اِک دن مجھے پاگل کر کے
اے رات مجھے ماں کی طرح گود میں لے لے
دن بھر کی مشقت سے بدن ٹوٹ رہا ھے
رات کو روز ڈوب جاتا ھے چاند کو تیرنا سکھانا ھے
تیری زُلفوں کو سنوارو میں چاندنی رات میں
اور اس پہ تیری گردن کا وہ تِل نمایاں کروں
ہتھ جوڑ کے ماہی عرض کراں
ادھی رات نوں یاد نہ آیا کر
اندھیری رات تابندگی مانگتی ہے
ہنسی مجھ سے سنجیدگی مانگتی ہے
ملو کبھی کسی سرد رات میں چائے پر کس سے بُنیں گے
تم دھیرے سے اپنا حالِ دل بتانا ہم چپ چاپ سنیں گے
ابھی رات کچھ ھے باقی نہ اٹھا نقاب ساقی
تیرا رند گرتے گرتے کہیں پھر سنبھل نہ جائے
عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے
دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ رات کٹے
1-raat poetry" in urdu"
2-raat poetry "images"
3-raat poetry" urdu"
4-raat poetry 2 line"
5-chandni" raat poetry" in urdu"
6-chand "raat" poetry urdu"
7-chand" raat poetry" in urdu"
8-sard "raat "poetry"