Death Poetry
We have a latest collection of Sad Death Poetry In Urdu, Best Urdu Shayari on death, Poetry about death in urdu, Shayari on death in Urdu, Read for Mout Poetry.
Urdu Poetry is very popular in Pakistan and especially in India. Read for Sad Death Poetry In Urdu.
Zindagi rahi tu har din Tumhein yaad karty rahin ge
Agr bhol gaye tu samjh lena Khuda ne yaad kar liya
death poetry |
Bichda kuch is ada se ki rut hi badal gai |
बिचड़ा कुछ इस ऐडा से की रुत ही बदल गई
इक शख्स सारे शहर को वीरान कर गया
بچھڑا کچھ اِس ادا سے کے رُت ہی بدل گئی
اِک شخص سارے شہر کو------- ویران کر گیا
شہر غربت میں اے موت دیر سے نہ آیا کر
خرچہ تدفین کا بیماری میں لگ جاتا ہے
اپنا بہت _______________ خیال رکھا کرو
ابھی میں نے تمہیں اپنی موت کا غم دینا ہے
اسے لگتا ہے میں اس سے بچھڑ کے خوش ہوں
مجھے لگتا ہے میں جوانی میں مر جاؤں گی
زندگی بے وفا ہے ایک دن ٹکرائے گی
موت محبوبہ ہے اپنے ساتھ لے جائے گی
موت کا موسم ہے ' نئی وبا آئی ہے
سانس لینے پر بھی اِک سزا آئی ہے
جان نہیں چھوڑتی جان جانے تلکعشق
عشق تیرے ٹکر کی اِک بلا آئی ہےعشق
کفن ہٹا کے میرا منہ بار بار دیکھیں گے
انہیں میرے مرنے کا اعتبار نہیں آئے گا
اُس کو دیکھا تو مر گیا اُس پر
وہ نہ ملتا تو اور جی لیتا
Khuda milae unhen zindagi k maron se
जो लोग मौत को ज़ालिम क़रार देती हैं
खुदा मिले उन्हें ज़िन्दगी क मारों से
جو لوگ مُوت کو ظا-لم قرار دیتے ہیں
خُدا ملاۓ انہیں زندگی کے مارُوں سے
Maut uski hay kare jis ka zamana afsos
Yoon to duniya mein sabhi aay hain marne keliye
मौत उसकी है करे जिस का ज़माना अफ़सोस
यूं तो दुनिया में सभी ाय हैं मरने केलिए
Yoon to duniya mein sabhi aay hain marne keliye
मौत उसकी है करे जिस का ज़माना अफ़सोस
यूं तो दुनिया में सभी ाय हैं मरने केलिए
مُوت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس
یُوں تو دنیا میں سبھی آئے ہیں مر_نے کے___ لیے
Zamana bade shauq se sun raha tha
Hamin so gae dastan kahte kahte
ज़माना बड़े शौक़ से सुन रहा था
हमीं सो गए दास्ताँ कहते कहते
زمانہ بڑے شوق سے سُن رہا تھا
ہمیں سو گئے داستان کہتے-- کہتے
Ju maut mil gai hoti tu koi baat bhe thi
तेरी वफ़ा में मिली आरज़ु इ मौत मुझे
जो मौत मिल गई होती तो कोई बात भी थी
تیری وفا میں ملی آرزوِ مُوت مجھے
جو مُوت مل گئی ہوتی تو کوئی بات بھی _تھی
Murshid hamare versy main kuchh bhi nahin
So ham be mausami wafat ka dukh chhod jaenge
مُرشد ہمارے ورثے میں کچھ بھی نہیں
سو ہم بے موسمی وفات کا دکھ چھوڑ جائیں گے
Uska to shahar bhi duur hai mere shahar se
Wo to mera elaan bhi nahin sun payega
اس کا تو شہر بھی دور ہے میرے شہر سے
وہ تو میرا اعلان بھی نہیں سُن پائے گا
Koi nahin tha meri lash per rone wala
Mere qatil hi ro pade mujhe tanha dekh kar
کوئی نہیں تھا میری لاش پر رونے والا
میرے قاتل ہی رو پڑے مجھے تنہا دیکھ کر
Shikayat maut se nahin apnon se hai Saheb
Zara aankh kya lagi wo kabar khodne lage
شکایت مُوت سے نہیں اپنوں سے ہے صاحب
ذرا آنکھ کیا لگی وہ قبر کھودنے لگے
Bahut rulaya hai duniya walon ne aay maut
To agar sath de to in sab ko rulane ka irada hai
بہت رُلایا ہے دنیا والوں نے اے مُوت
تو اگر ساتھ دے تو ان سب کو رُلانے کا ارادہ ہے میرا
Unhin ka haath ham ne chuu k dekha kitna sard hay
वो जिन क ज़िक्र से रगों में दौड़ती थें बिजलियाँ
उन्हीं का हाथ हम ने छू क देखा कितना सार्ड है
وہ جن کے ذکر سے رگُوں میں دوڑتی تھی بجلیاں
انہی کا ہاتھ ہم نے چُھو کے دیکھا کتنا سرد ہے
Khali hath guzar jaate hain kaise kaise log
छोड़ के माल ओ दौलत सारी दुनिया में अपना
खाली हाथ गुज़र जाते हैं कैसे कैसे लोग
چھوڑ کے محل و دولت ساری دنیا میں ا-پنی
خالی ہاتھ گُزر جاتے ہیں کیسے کیسے لوگ
Best Urdu Shayari on death
Lo sambhalo apni duniya ham chale
कौन जीने केलिए मरता रहय
लो संभालो अपनी दुनिया हम चले
کون جینے کے لیے مرتا رہے
لو سنبھا-لو اپنی دنیا ہم چلے
زندگی کی بساط پر باقی
موت کی ایک چال ہیں ہم لوگ
ساری عمر مرنے کی دعا کرتے رہے
جب جینا چاہا دُعا قبول ہوگئی
دیکھ میں گردشِ ایام اٹھا لایا ہوں
اب بتا کون سے لمحے کو بلاؤں واپس
میں تلاش میں ہوں اس سکون کے
اہل جہاں جسے موت کہتے ہیں
نہیں ممکن ہے اگر ادراکِ تمنا ابنِ آدم کی
مگر جس وقت کے انسان ہو جائے فنا لوگو
سنبھل کر رکھ لینا میری میت کو "اے دوست"
اگر کوئی پوچھے تو کہہ دینا کے پیار سے سلایا ہے
موت تو فقط نام سے بد نام ہے ورنہ
تکلیف تو زندگی بھی بہت دیتی ہے
زندگی چارہ ساز غم نہ سہی
موت ہی غمگُسار ہو جائے
موت برحق ہے تو یادوں کو کیوں نہیں آتی
محبت جسے بخش دے زندگانی
نہیں موت پہ ختم اس کی کہانی
جو زیست کو نہ سمجھیں جو موت کو نہ جانیں
جینا انہیں کا جینا مرنا انہیں کا مرنا
کھیل کچھ ایسا دکھایا ہے تعصب نے یہاں
ناچتی ہے موت سر پر زندگی خاموش ہے
میرے دل کی دہلیز پر کبھی تم آتے تو سمجھ جاتے
کہ تنہائی کی اذیت سے مجھے موت کیوں آسان لگتی ہے
جس دن میری موت کی خبر آئے گی لوگ کہیں گے
ملا تو نہیں تھا "کاوش" پر شاعری اچھی کرتا تھا
میری موت پر تم بھی آنا
میں اپنے جنازے پر رونق چاہتا ہوں
میں چاہتی ہوں اسے مجھ سے سخت نفرت ہو
میں چاہتی ہوں میری موت پر وہ رقص کرے
مر گیا تنہائی کی بانہوں میں کوئی بے مُراد
تعزیت کے واسطے آئے پرندے موت پر
خوب و زشت جہاں کا فرق نہ پوچھ
موت جب ائی ____ سب برابر تھا
میرا گمان ہے شاید یہ واقعہ ہو جائے
کہ شام مجھ میں ڈھلے اور سب فنا ہو جائیں
ہاں اے فلک پیرِ جواں تھا ابھی عارف
کیا تیرا بگڑتا جو نہ مرتا کوئی دن اور
پُتلیاں تک بھی تو پھر جاتی ہیں دیکھو دم نزع
وقت پڑتا ہے تو سب آنکھ چُرا جاتے ہیں
نہ سکندر ہے نہ دارا ہے نہ قیصر ہے نہ جم
بے محل خاک میں ہیں قصر بنانے والے
موت نہ آئی علوی چٹی میں گھر جائیں گے
اپنے کاندھوں پہ لیے پھرتا ہوں اپنی ہی صلیب
خود میری موت کا ماتم ہے میرے جینے میں
اے ہجر وقت ٹل نہیں سکتا ہے موت کا
لیکن یہ دیکھنا ہے کہ مٹی کہاں کی ہے
وداع کرتی ہے روزانہ زندگی مجھ کو
میں روز موت کے منجدھار سے نکلتا ہوں
کسی کے ایک اشارے میں کس کو کیا نہ ملا
بشر کو زیست ملی موت کو بہانہ ملا
گھسیٹتے ہوئے خود کو پھرو گے زیب کہاں
چلو کہ خاک کو دے آئے یہ بدن اس کا
نشہ تھا زندگی کا شرابوں سے تیز تر
ہم گر پڑے تو موت اٹھا لے گئی ہمیں
بلا کی چمک اس کے چہرے پہ تھی
مجھے کیا خبر تھی کہ مر جائے گا
موت سے کیوں اتنی وحشت جان کیوں اتنی عزیز
موت آنے کے لیے ہے جان جانے کے لیے
آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں
اٹھ گئی ہیں سامنے سے کیسی کیسی صورتیں
روئیے کس کے لیے کس کس کا ماتم کیجئے
ہر گام سناتے ہو خبر موت کی مجھ کو
پاؤں سے ادا کرتے ہو پیغام قضا ہے
زندہ ہوا محشر میں مُردہ ہی رہا میں
تھا زِیست میں کُشتہ تیرے پاؤں کی صدا کا