bewafa poetry
We write sad bewafa poetry in urdu sms on a daily basis
We are putting be wafa poetry Urdu this article. We welcome you to read.
You can send him sad bewafa poetry in urdu sms that has betrayed you in love. You come daily and read be wafa poetry, bewafa shayari on our web. Very Nice Poetry.
bewafa poetry |
Dil_bhi_todda_to_saliqe_se_na_todda_tum_ne
Bewafai_k_bhi_adab_hua_karty_hain
د-ل بھی تو'ڑا تو سلیقے سے نہ تو'ڑا تم نے
بے_وفائی کے بھی آ-داب ہوا کر_تے ہیں
Ham use yaad bahot aenge
Jab use bhi koi thukra_ega
ہم اسے یا-د بہت آ'ئیں گے
جب اسے بھی کو-ئی ٹھکرائے گا
مت لکھ یوں اپنے خون سے ہر بار تحریر اس بے وفا کے لیے
جو تیرا خلوص نہ پہچان سکا وہ تیرا خون کیا پہچانے گا
Ud gai yoon wafa zamane se
Kabhi goya kesi mein thi hi nahin
اڑ گئی یو-ں و-فا زما_نے سے
کبھی گو-یا کسی میں تھی ہی نہیں
Wafa ki khair manata hon bewafai mein bhi
Main uski qaid mein hon qaid se rihai mein bhi
Chala tha zikr zamane ki bewafai ka
So aa gaya hay tumhara khayal vaise hi
Kaam aa sakin na apni wafaen to kiya
Us bewafa ko bhool na jaaen to kiya karen
Jo mila usne bewafai ki
Kuch ajab rang hay zamane ka
Main uski qaid mein hon qaid se rihai mein bhi
و'فا کی خیر منا'تا ہوں ب_وفائی میں بھی
میں ا'س کی قید میں ہو_ں قید سے رہائی میں بھی
ہم نے تو خود کو بھی مِٹا ڈالا
تم نے تو صرف بے وفائی کی
مجبوریوں کے نام پر دامن چُھڑا گئے
وہ لوگ جن کے دعوے ہزار تھے
وہی تو مرکزی کِردار ہے کہانی کا
اسی پے ختم ہے تاثیر بے وفائی کی
بے وفائی کی خطا معاف لیکن
ذہنی بربادی کا گُناہ نہیں بخشوں گا
مجبوریاں نہ بتاؤ مُرشد
تسلیم کرو کہ بے وفا ہو تم
نہ مدارات ہماری نہ عدو سے نفرت
نہ وفا ہی تمہیں آئی نہ جفا ہی آئی
ہم سے بے وفائی کی انتہا کیا پوچھتے ہو محسن
وہ ہم سے پیار سیکھتا رہا کسی اور کے لئے
شک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو
گلہ لکھوں میں اگر تیری بے وفائی کا
لہو میں غرق سفینہ ہو آشنائی کا
زخم پہ زخم سہے پھر بھی دھڑکتا جائے
دلِ درویش تو کس دیس کا بادشاہ ہے
نہ جلاؤ نہ دفناؤ سرعام سڑک پر پھینک دو
یہ عشق سبھی کا مجرم ہے ہر آتا جاتا بدلہ لے
اس نے پوچھا کہ جی لوگے تنہا
ہم نے کہا یادیں بے وفا نہیں ہوتیں
تیرے کہنے پہ چھوڑا ہے تجھے زمانے سے نہ کہنا بے وفا ہوں
لگتا تھا جدائی میں تری مر جائیں گے مگر موت بھی تیری طرح بے وفا نکلی
پھر کئی زخم دل مہک اُٹھے
پھر کسی بے وفا کی یاد آئی
بے وفائی کا دُکھ نہیں مجھے
بس کچھ لوگ ایسے تھے جن سے اُمیدیں بہت تھیں
میرا وجود حقیقت میرا عدم دھوکا
فنا کی شکل میں سرچشمہ بقا ہوں میں
وفا جس سے کی بے وفا ہو گیا
جسے بُت بنایا خدا ہو گیا
تمہاری بے وفائی کا لیا ہر ایک سے بدلہ
میں سب کو مُبتلائے عشق کر کے چھوڑ آئی ہوں
محبت رَب سے ہو تو سکون دیتی ہے اقبال
نہ خوف ہوگا جدائی کا نہ خطرہ بے وفائی کا
غلط روی کو تیری میں غلط سمجھتا ہوں
یہ بے وفائی بھی شامل میری وفا میں ہے
یہ جفاؤں کی سزا ہے کہ تماشائی ہے تو
یہ وفاؤں کی سزا ہے کہ پیدار ہوں میں
اس بے وفا سے کر کے وفا مَر مِٹا رضا
اِک قصہِ تاویل کا یہ اختصار ہے
میری زندگی کو ایک تماشا بنا دیا اس نے
بھری محفل میں تنہا بیٹھا دیا اس نے
ایسی کیا تھی نفرت اس کو اس معصوم دل سے
خوشیاں چُرا کر غم تھما دیا اس نے
بہت ناز تھا اس کی وفا پہ کبھی ہم کو
مجھ کو ہے میری نظروں میں گِرا دیا اس نے
خود بے وفا تھا میری وفا کی کیا قدر کرتا
انمول تھا میں خاک میں ملا دیا اس نے
کسی کو یاد کرنا تو اس کی فطرت میں شامل نہیں
ہوا کا جھونکا سمجھ کر بُھلا دیا اس نے
اس نے کہا منزل مشکل ہے !!!!
ہم نے کہا چلو ساتھ چلتے ہیں
اس نے کہا محبت ہو جائے گی
ہم نے کہا چلو بات کرتے ہیں
اس نے کہا تمہارے ساتھ کیا ہے
ہم نے کہا محبت وفا ہے !!!!!!!!!
اس نے کہا وعدہ کرو ہم سے
ہم نے کہا زندگی بے وفا ہے !
اس نے کہا چھوڑ تو نہیں جاؤ گے
ہم نے کہا موت کا کیا پتا ہے !!!!!!
So aa gaya hay tumhara khayal vaise hi
چلا تھا ذ_کر زما_نے کی بے_وفائی کا
سو آ_گیا ہے تمہارا خیا'ل ویسے ہی
Us bewafa ko bhool na jaaen to kiya karen
کا'م آ سکیں نہ اپنی وفا'ئیں تو کیا کر_یں
اس بے_وفا کو بھو-ل نہ جا-ئیں تو کیا کر_یں
Kuch ajab rang hay zamane ka
جو ملا اس نے ب_وفائی کی
کچھ عجب رنگ ہے زما_نے کا