Dhoka Poetry
dhokha deti hai aksar masoom chehre Ki chamak dhoka poetry
dhoka poetry |
dhokha deti hai aksar masoom chehre Ki chamak
Hr kaaanch k tukde ko Hira nahin kahate
دھوکہ دیتی ہے اکثر معصوم چہرے کی چمک
ہر کانچ کے ٹکڑے کو ہیرا نہیں کہتے
ہم مطلبی نہیں کہ چاہنے والوں کو دھوکہ دیں
بس ہمیں سمجھنا ہر کسی کے بسکی بات نہیں
Dil ko kaise samjhaun ke dhoke baaz tha woh dhoka poetry in urdu
Wo masoom chehra mere zehen se nikalta hi nahin
Dil ko kaise samjhaun ke dhokebaaz tha wo
وہ معصوم چہرہ میرے ذہن سے نکلتا ہی نہیں
دل کو کیسے سمجھاؤں کہ دھوکے باز تھا وہ
Read More
Abhi kuchh log dhoka kha rahe hain dhoka poetry urdu
Tajub hai ki Ishq o aashiqui se
Abhi kuchh log dhoka kha rahe hain
تعجب ہے کہ عشق و عاشقی سے
ابھی کچھ لوگ دھوکا کھا رہے ہیں
Hum mauka dete rahy wo dhokha dety rahy
ہم موقع دیتے رہے وہ دھوکہ دیتے رہے
Read More sad Poetry
بڑا طویل صدمہ تھا ، تیرے مختصر سے دھوکے کا
___
دھوکے ________ کی خاصیت ہے کہ
دینے والا اکثر کوئی خاص ہی ہوتا ہے
Humne kirdar ki azmat ko kabhi girne nahin diya
Dhokhe to bahut khae per kabhi dhokha nahin diya
ہم نے کردار کی عظمت کو کبھی گرنے نہیں دیا
دھوکے تو بہت کھائے پر کبھی دھوکہ نہیں دیا
Bahut se aabe sahi mujh mein mgr aik khobi bhi hai
Ham dil se jise chahein use dhokha nahin dety
بہت سے عیب سہی مجھ میں مگر ایک خوبی بھی ہے
ہم دل سے جسے چاہیں اسے دھوکہ نہیں دیتے
مطمعین اس لیے بھی ہوں دھوکہ کھایا ہے دیا نہیں
نہ چاہو تو بھی مل ہی جاتا ہے
دنیا میں دھوکہ عروج پر ہے۔۔۔
صرف دھوکہ ہی دے سکا وہ
آخر اس کی اوقات ہی اتنی تھی
دھوکا دینا تو محبت والوں کی رسمِ وفا ہے مُرشد
پھول خوشبو کے لئے ہوتے تو لوگ جنازے پہ نہ ڈالتے
Baht dhokha milta hai un logon ko
Jo Dil ke saaf hote hain
بہت دھوکا ملتا ہے ان لوگوں کو
جو دل کے صاف ہوتے ہیں
سنو یہ پیار محبت سب دھوکا ہے
میری طرح معصوم بن جاؤ ابھی بھی موقع ہے
خوبصورتی سے دھوکا نہ کھانا ہے اے ابنِ آدم
تلوار کتنی بھی خوبصورت ہو مانگتی تو خون ہے
دھوکا ہے اِک فریب ہے منزل کا ہر خیال
سچ پوچھیے تو سارا سفر واپسی کا ہے
Deewangi Ka sitam to dekho ke dhokha milane ke bad bhi chahte Hain Ham un ko
دیوانگی کا ستم تو دیکھو
کہ دھوکا ملنے کے بعد بھی چاہتے ہیں ہم ان کو
Mujh par Haq tumne us-din kho diya tha
jis din Tum Ne mujhe dhoka diya tha
مجھ پر حق تم نے اس دن کھو دیا تھا
جس دن تم نے مجھے دھوکہ دیا تھا
Yakin tha ki tum dhokha Doge mujhe Khushi hai Ki Tum ummid per khare utre
یقین تھا کہ تم دھوکا دو گے مجھے
خوشی ہے کہ تم امید پر کھرے اُترے
Read Also
Hm use yaad bahot aayengy
Jb use bhi koi dhoka dega
ہم اسے یاد بہت آئیں گے
جب اسے بھی کوئی دھوکہ دے گا
Sachy dil jb milty hain
To dhoky ka wajood nahi chodty
سچے دل جب ملتے ہیں
تو دھوکے کا وجود نہیں چھوڑتے
Pehly ishq phir dhokha phir be_wafai
Badi tarkeeb se ik ishq ne tabaah kr diya
پہلے عشق پھر دھوکہ پھر بے وفائی
بڑی ترکیب سے اِک عشق نے تباہ کر دیا
Tumhara pyar ba sahi per tumhare dhokhe Ne mujhe bahut himmat dii hay
تمہارا پیار نہ سہی
پر تمہارے دھوکے نے مجھے بہت ہمت دی ہے
Jb dhokha hi tha tumhari mohabbat
To jhooth apny labon ko kahany dety
جب دھوکا ہی تھا تمہاری محبت
تو جھوٹ اپنے لبُوں کو کہنے دیتے
Aashiqui Ki had to dekho
Dhokha milane ke bavjud bhi hmm unpe marte hain
عاشقی کی حد تو دیکھو
دھوکا ملنے کے باوجود بھی ہم اُن پہ مرتے ہیں
Kis ne wafa ke naam par dhokha diya mujhe
Kis se kahun ke mera gunagaar kaun hai
کس نے وفا کے نام پہ دھوکا دیا مجھے
کس سے کہوں کہ میرا گُناہ گار کون ہے
Zakham lagakar uska bhi kuchh hath khula
Mein bhi dhokha khakar kuchh chalak hua
زخم لگا کر اس کا بھی کچھ ہاتھ کھلا
میں بھی دھوکا کھا کر کچھ چالاک ہوا
Dard itna tha zindagi mein ke dhadkan sath dene se ghabra gai
Aankhen band thin kisi ki yaad mein aur maut dhokha kha gai
درد اتنا تھا زندگی میں کہ دھڑکن ساتھ دینے سے گھبرا گئی
آنکھیں بند تھیں کسی کی یاد میں اور مُوت دھوکا کھا گئی
Dhokhebaaz kai roop nein aate hain
Kabhi pyar bankar to kabhi dost bankar
دھوکے باز کئی رُوپ میں آتے ہیں
کبھی پیار بن کر تو کبھی دوست بن کر
Mohabbat karke dekhi hai
Mohabbat saaf dhokha hai
Yah sab kahane ki baten hain
Kaun kisi ka hota hai
محبت کر کے دیکھی ہے
محبت صاف دھوکا ہے
یہ سب کہنے کی باتیں ہیں
کون کسی کا ہوتا ہے
Kambakht dil ko agr ishq mein lagao ge
likhkar lelo dhokha jarur paoge
کمبخت دل کو اگر عشق میں لگاؤ گے
لکھ کے لے لو دھوکا ضرور پاؤ گے
Dhokha dekar aise chale gaye
Jaise kabhi jante hi nahin thy
دھوکا دے کر ایسے چلے گئے
جیسے کبھی جانتے ہی نہیں تھے
Dil tu pahli bar hi tuut gaya tha
Bad mein to is ne zid kar li thi dhokha khane ki
دل تو پہلی بار ہی ٹوٹ گیا تھا
بعد میں تو اس نے ضد کر لی تھی دھوکہ کھانے کی
زمانہ وفادار نہیں تو کیا ہوا اے دل
دھوکے باز بھی تو اکثر یار ہی ہوا کرتے ہیں
دھوکا دینے کے ہزار طریقے ہیں لیکن
سب سے گھٹیا محبت اور ہمدردی کا دکھاوا کرنا ہے
تنہائی ہی بہتر ہے جھوٹے دھوکے باز ٹائم پاس منافق اور بد ذات لوگوں سے
جھوٹا مکار اور دھوکے باز ہوں میں
تیری تو اُٹھ بیٹھ ہے فرشتوں میں
نفرتیں بہتر ہیں اس دھوکے سے
جسے لوگ محبت کہتے ہیں
اِک لائن اس انسان کے لئے جس نے آپ کو دھوکہ دیا
تیرے لیے سب چھوڑ کے ، تیری نہ رہی میںدنیا بھی گئی عشق میں ، تجھ سے بھی گئی میںاِک سوچ میں گُم ہوں میں ، تیری دیوار سے لگ کرمنزل پر پہنچ کر بھی ، ٹھکانے نہ لگی میںمیں تیز ہوا میں بھی بگولے کی طرح تھیآیا تھا مجھے طیش مگر ، جھوم اٹھی میںاس درجہ مجھے کھوکھلا کر رکھا تھا غم نےلگتا تھا کہ اب کے، گئی اب کے گئی میںاِک دھوکے میں دنیا نے میری رائے طلب کیکہتے تھے کہ پتھر ہوں ، مگر بول پڑی میں
دھوکے کے بعد چائے وہ دوسری چیز ہے
جو بندے کی آنکھیں کھول دیتی ہے 🤓
یہ دنیا صرف دھوکا ہے ، جو بے حیا کو خوبصورت،
دھوکے باز کو عقلمند اور ایماندار کو بےوقوف سمجھتی ہے۔
مرد نے جب بھی قلم اٹھایا عورت کو نرم و نازک حسین اور خوبصورت لکھا
لیکن عورت نے جب بھی لکھا مرد کو ہمیشہ دھوکے باز فریبی مکار اور ظالم لکھا