Ashfaq Ahmed Quotes
![]() |
ashfaq ahmad |
بے حد محبت انسان کو اپنی حد میں لے آتی ھے۔
انسان پر کئی طرح کا بوجھ ہوتا ھے ہمارے اوپر سب سے بڑا بوجھ تکبّر کا ہوتا ھے اور ہم یہ جانے بغیر کہ خدا کے نزدیک کون بڑا ھے اور کون گھٹیا فیصلے خود ہی کرتے رہتے ھیں۔
کوشش کرو جس چیز کے لیے تم خود ترس رہے ہو کوئی دوسرا آپ کی وجہ سے نہ ترسے پھر چاہے وہ رشتے ہوں خوشیاں ھوں یا سکون ھو۔
من کی میل کو ختم کرنے کے لئے پہلے اپنی "میں" کو ختم کرو اور "میں" کو ختم کرنے کے لیے عاجز بننا ضروری ھے اور عاجز بننے کے لیے ضروری ھے کہ تو اپنے آپ کو بھول جا کہ تو کیا ھے بس اتنا یاد رکھ کہ تو خاک ھے اور تجھے خاک میں ہی جانا ھے۔
لذتیں وقتی اور ہنگامی ہوتی ہیں لیکن مسرتیں شادمانیاں مستقل ہوتی ہیں لذتوں کا جسم سے تعلق ہوتا ہے اور خوشیوں کا روح سے۔
دورانِ گفتگو سب سے بڑی غلطی جو ہم کرتے ہیں، وہ یہ ہوتی ہے کہ ہم سمجھنے کے لیے نہیں سنتے بلکہ جواب دینے کے لیے سنتے ہیں۔
جیسے ایک چیونٹی سمندر کو نہیں سمجھ سکتی اسی طرح انسان اللہ تعالی کے راز افعال کام اور قانون کو نہیں جان سکتا۔
مسلمانوں کے نہ رُکنے والے زوال کی وجہ یہ ہی ہے کہ ہم نے آسانیاں تقسیم کرنے کے بجائے رُکاوٹیں کھڑی کرنے کا فن سیکھ لیا ھے۔
میں نے پوچھا بابا جی حَسد کیا ہے؟
کہنے لگے رب کی تقسیم سے اختلاف رکھنا۔
ضرورت سے زیادہ اچھے بنو گے تو ضرورت سے زیادہ استعمال کیے جاؤ گے۔
فاتحہ لوگوں کے مرنے پہ نہیں
احساس کے مرنے پہ پڑھنی چاہیے
کیونکہ لوگ مر جائیں تو صبر آتا ھے
مگر احساس مر جائے تو معاشرہ مر جاتا ھے۔
جتنا ملے قبول کرلینا چاہیے ہو سکتا ھے یہ بھی ہماری اوقات سے زیادہ ہو ہم تو گناہ گار بندے ہیں اس کا فضل تو ہر وقت ہمارے عیب چھپاتا ھے۔
یہ بڑے سوچنے کی بات ھے اگر احساس مرجائے تو معاشرہ مر جاتا ھے۔
فکر نہ کریں لوگ بھول جائیں مگر اللہ نہیں بھولتا آپ کی نیکی، نہ لوگوں کی زیادتی۔
وہ آنکھیں جو زندگی کی راہوں کو روشن کرتی ہیں
وہ دماغ کی آنکھیں نہیں ہوتیں
بلکہ دل کی آنکھیں ہوتی ہیں
اگر دل اندھا ہے تو زندگی کی راہ تاریک ہی رہے گی اور ساری عمر اندھیرے میں گزر جائے گی۔
وقت کے سمجھانے کا طریقہ سخت اور کربناک ہوتا ھے، مگر یہ بھی سچ ھے کہ وقت کی سمجھائی بات حتمی ہوتی ھے اور ساری زندگی کے لیے سمجھ آ جاتی ھے۔
وہ شخص ذہین ھے جو خود کو ہر ماحول میں ایڈجسٹ کر دے۔
بے شک نصیب اللہ کے ہاتھ میں ھے لیکن دعا کرنے کا اختیار اس نے ہمیں دیا ھے اور دعا ہی تو ھے جس سے نصیب بدلا جا سکتا ھے۔
جب تک ہم خدا کی ذات سے رابطہ اور تعلق استوار نہیں کریں گے زندگی کی سلوٹیں بھی دور نہیں ہوں گی۔
اب وقت کا تقاضا ھے کہ اپنے آپ تک ہی محدود رہا جائے۔
جو خوشیاں لوگوں کو ملیں وہ آپ کو نہیں ملیں لیکن جو غم لوگوں کو ملے وہ بھی تو آپ کو نہیں ملے ہمیشہ اپنے حال سے شکر ادا کرتے رہیں۔
اور جب ھم بڑے ہو جاتے ہیں تو ہماری محبت مذہبوں قوموں فرقوں اور تہذیبوں کی محتاج ہوتی ھے۔
اس دنیا میں سب سے بڑا افلاس محبت کی کمی ھے۔
بچپن میں خواہشیں جوانی میں خواب ادھیڑ عمر میں ضرورتیں اور بڑھاپے میں حقیقتیں سونے نہیں دیتی ہیں۔
بچھڑے ہوئے لوگوں کو ہمیشہ اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں انہیں کبھی فراموش نہ کریں انہیں ہماری دعاؤں کا انتظار رہتا ھے ویسے ہی جیسے وہ دنیا میں تھے۔
Read Also Bano Qudsia Quotes