Khamoshi Shayari Two Lines
khamoshi poetry |
ہے کچھ تو بات مومن جو چھا گئی خاموشی
کس بت کو دے دیا دل کیوں بُت سے بن گئے ہو
میری خاموشی کو ہر شخص نے اپنایا ہے
میرے حصے کا مگر شور نہیں کرتا کوئی
میری خاموشی کا احترام کیا کریں
میرے الفاظ آپ سہہ نہیں سکیں گے
کوئی تو ہو جو گھبرائے میری خاموشی سے
کسی کو تو سمجھ آئے میرے لہجے کا دُکھ
کوئی عادت کوئی بات یا صرف میری خاموشی
کبھی تو __ کچھ تو __ یاد اسے بھی آتا ہوگا
Nikaly gay is k maani hazar
Ajab cheez thi meri khamoshi
نکالے گئے اس کے معنی ہزار
عجب چیز تھی اِک مری خاموشی
Cheed kr jaisy guzar jati hay doshiza hawa
Der se khamosh hay gahra samundar or main
چھیڑ کر جیسے گزر جاتی ہے دوشیزہ ہوا
دیر سے خاموش ہے کہ گہرا سمندر اور میں
khamoshi poetry in urdu sms
تو کرتا ہو گا اپنے الفاظوں سے متاثر
میری خاموشی سے بڑا کوئی استاد نہیں
وہ کتابوں سے الفاظ کا جنگل اٹھا لائی ہے
سنا ہے اب میری خاموشی کا ترجمہ ہوگا
ہزاروں ہیں یہاں میرے لفظوں کے دیوانے
میری خاموشی سننے والا کوئی ہوتا تو کیا بات تھی
وہ میری خاموشی نہیں سنتا
اور مجھ سے آواز نہیں دی جاتی
میری خاموشی سے تم ناراض مت ہوا کرو
حالات سے ہارے ہوئے لوگ اکثر خاموش رہتے ہیں
لوگ میری خاموشی دیکھ کر مجھے مغرور کہتے ہیں
مگر وہ یہ نہیں جانتے کہ دل سے ٹوٹے ہوئے لوگ ہمیشہ خاموش رہتے ہیں
میرے لفظوں سے روٹھنے والے
میری خاموشی پہ جشن منا
meri khamoshi shayari urdu
میری خاموشی کو سنا گیا
میرے نہ ہونے کو سمجھا گیا
اِک مُدت سے گھر میں میرا کہ قہقہہ نہیں گونجا
اِک مُدت سے ماں کو میری خاموشی کا دکھ ہے
Khamoshi teri meri jaan liye leti hay
Apni tasveer se bahar tujhy aana hoga
خاموشی تیری میری جان لیے لیتی ہے
اپنی تصویر سے باہر تجھے آنا ہوگا
Har taraf thi khamoshi or aisi khamoshi
Raat apny saay se ham bhi dar k roy they
ہر طرف تھی خاموشی اور ایسی خاموشی
رات اپنے سائے سے ہم بھی ڈر کے روئے تھے
Khamoshi meri maani kheez thi aay aarzu kitni
Keh jis ne jaisa chaha vaisa afsana bana dala
خاموشی میری معنی خیز تھی اے آرزو کتنی
کہ جس نے جیسا چاہا ویسا افسانہ بنا ڈالا
Jisy sayyad ne kuch gul ne kuch bulbul ne kuch samjha
Chaman me kitni mani khez thi ek khamoshi meri
جیسے صیاد نے کچھ گُل نے کچھ بُلبُل نے کچھ سمجھا
چمن میں کتنی معنی خیز تھی اِک خاموشی میری
Ham ne aawal to kabhi usko pukara hi nahi
Aur pukara to pukara bhi sadaon k baghair
ہم نے اول تو کبھی اس کو پکارا ہی نہیں
اور پکارا تو پکارا بھی صداؤں کے بغیر
Ham labon se kah na paay un se hal e dil kabhi
Aur wo samjhy nahi ye khamoshi kiya cheez hay
ہم لبوں سے کہہ نہ پائے ان سے حالِ دل کبھی
اور وہ سمجھے نہیں یہ خاموشی کیا چیز ہے
Khamoshi se ada ho rasm e doori
Koi hangama barpa kyun karen ham
خاموشی سے ادا ہو رسمِ دُوری
کوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم
Chup chaap apni aag me jalty raho Faraz
Duniya to arz e haal se be aabru kary
چُپ چاپ اپنی آگ میں جلتے رہو "فراز"
دنیا تو عرضِ حال سے بے آبرو کرے
Khamoshi se musibat or bhi sangeen hoti hay
Tadap aay dil tadapny se zara taskeen hoti hay
خاموشی سے مصیبت اور بھی سنگین ہوتی ہے
تڑپ اے دل تڑپنے سے ذرا تسکین ہوتی ہے
Usy bechain kr jaunga main bhi
Khamoshi se guzar jaunga main bhi
اسے بے چین کر جاؤں گا میں بھی
خاموشی سے گزر جاؤں گا میں بھی
Zor qismat pe chal nahi sktaa
Khamoshi ikhtiyar krta hon
زور قسمت پہ چل نہیں سکتا
خاموشی اختیار کرتا ہوں
Khamoshi me chahy jitna begana pan ho
Lekin ek aahat jani pahchani hoti hay
خاموشی میں چاہے جتنا بیگانہ پن ہو
لیکن اِک آہٹ جانی پہچانی ہوتی ہے
Mohabbat soz bhi hay saaz bhi hay
Khamoshi bhi hay yeh awaaz bhi hay
محبت سوز بھی ہے ساز بھی ہے
خاموشی بھی ہے یہ آواز بھی ہے
Ilm ki ibtada hay hangama
Ilm ki intaha hay khamoshi
علم کی ابتدا ہے ہنگامہ علم کی انتہا ہے خاموشی
میرے مولا میری خاموشی اس قدر گہری کر
بے قدری کرنے والے کو ہر پل سنائی دے
(meri khamoshi urdu poetry, khamoshi hi behtar hai shayari, khamoshi ki zuban shayari, khamoshi shayari urdu, aap ki khamoshi shayari, khamoshi par shayari in urdu)